The Daily Mail Urdu

Thursday, July 14, 2016

    سنہ 2016 کی پانچ حیرت انگیز ایجادات

سرجری کرنے والے روبوٹ سے لے کر مکڑی کی بنی ہوئی ریشم سے وائلن کی تیاری، مستقبل کی سائنس میں بہت کچھ ہے۔
ہر سال لندن میں رائل سوسائٹی کچھ ایسی ہی جدید ٹیکنالوجیوں اور سائنسی کمالات پیش کرتی ہے جو ہماری عام استعمال کی چیزیں بننے کے قریب ہوتی ہیں۔
سنہ 2016 کی فہرست میں ایسی ہی پانچ ایجادات پیش کی جارہی ہیں جو لیبارٹری میں تیار کی جاچکی ہیں اور انھیں حقیقی زندگی میں استعمال کیا جائے گا

1۔ خلائی کوڑا کرکٹ ٹھکانے لگانا

راکٹوں کے خالی خول، مردہ سیٹیلائٹ، شیشے کے ٹکڑے اور پینٹ کے ذرات خلا میں تیر رہے ہیں، خلا میں موجود یہ کوڑا تقریباً 7000 ٹن وزن ہے اور خلائی دور کے آغاز سے اب سے پھیل رہا ہے۔
زمین کے گرد گھومنے والی بہت ساری سیٹیلائٹس کا ان میں سے کسی چیز کے ساتھ ٹکرانے کا خطرہ ہے جو ہمارے انٹرنیٹ اور موبائل کے مواصلاتی نظام کے لیے اہم ہیں۔
بین الاقوامی خلائی سٹیشن باقاعدگی کے ساتھ اس ملبے سے ٹکراؤ سے بچنے کے لیے اپنی پوزیشن درست کرتا ہے۔

اب ’ریموو ڈربس مشن‘ یعنی ملبہ ہٹانے کا مشن یہ کام سرانجام دے گا۔ یہ منصوبہ سنہ 2017 کے اوائل میں شروع کیا جائے، جس میں ملبہ پکڑنے والی ٹیکنالوجیوں کا تجربہ کیا جائے گا جو زمین کے فضا کے گرد موجود اس ملبے کو دوبارہ زمین پر لائے گا۔

مچھروں پر نظر رکھنا

کئی دہائیوں سے سائنسدان انوفیلس مچھر سے نبرد آزما ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مچھر کی یہ قسم ملیریا پھیلانے کا باعث بنتی ہے جس سے سالانہ چار لاکھ 38 ہزار اموات واقع ہوتی ہیں۔
مچھروں کو مارنے والی دواؤں کے استعمال سے مچھروں میں اس کے خلاف قوت مدافعت بھی بڑھ رہی ہے۔
ساٹھ ممالک میں مچھروں میں کیڑے مار ادویات کا مقابلہ کرنے کی اطلاعات ہیں اور مغربی اور شمالی افریقہ میں اس کی سطح پریشان کن حد تک ہے۔
مچھروں کے خلاف اس لڑائی میں کامیابی کے لیے اس کے برتاؤ کو سمجھنا انتہائی اہم ہے۔

No comments:

Post a Comment