The Daily Mail Urdu

Wednesday, July 20, 2016

کیا آپ جانتے ہیں ارفع کریم کون تھی؟


 پاکستان کا ننھا ستارہ ، جان پاکستان، مثبت پاکستان یہ لکھتے ہوئے میری آنکھیں اشک بار ہیں لیکن رضا الہی کے آگے سب کو صبر کرنا ہے کیونکہ جو اس دنیا میں آیا ہے اس نے جانا ہے کسی نے جلدی اور کسی نے طویل عمر پانے کے بعد اج اک طرف اربعین کے سوگواروں کا دن منایا جا رہا ہے وہیں پاکستان سے محبت کرنے والے ہر شخص کا دل ضرور اداس ہوگا کیونکہ اج ارفع کریم ہم میں نہیں رہی ۔ ۔ ۔ 

انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دنیا میں تہلکہ مچا دینے والی جس کی ذہانت نے بل گیٹس جسے انسان کو حیران کردیا تھا۔ فیصل آباد سے تعلق رکھنے والی انتہائی ہنس مکھ بچی نے  صرف 9 سال کی عمر مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل امتحان پاس کرکے  نا صرف پاکستان میں بلکہ دنیا بھر کے میڈیا کی توجہ حاصل کرلی تھی۔ اتنی بڑی کامیابی حاصل کرنے کے بعد  ارفع کو مائیکرو سافٹ کمپنی کے مالک بل گیٹس نے خصوصی طور پر امریکہ بلا کر ان سے ملاقات بھی کی ۔ ارفع کے والدین کا کہنا تھا کہ ارفع بچپن سے ہی دیگر بچوں سے زیادہ ذہین تھی یہی وجہ ہے کہ اس کو اسکول بھیجنے کے لئے ہمیں اس کے تین سال کے ہونے کا انتظار کرنا پڑا۔ ارفع نے اتنی کم عمری میں ایسے قومی ایوارڈ بھی حاصل کئے جس کے لئے لوگ ساری عمر پاپڑ بیلتے ہیں۔ 2004 میں دنیا کا کم عمر ترین مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنلسٹ بنے کے بعد اگست 2005 میں  فاطمہ جناح گولڈ میڈل اور سلام پاکستان ایوارڈ دیا گیا اور پھر حکومت پاکستان کی جانب سے پرائڈ آف پرفامنس کی بھی حق دار بنی ۔ ۔ارفع نے اپنی اس کامیابیوں کو صرف اپنے تک مخصوص نہیں رکھا بلکہ دنیا بھر کے فورمز پر جہاں جہاں ان کو بلایا جاتا وہ سب سے پہلے پاکستان کی نمائندگی کرتی جو ان کی اپنے وطن کے لئے بہت بڑی خدمت تھی۔ کیونکہ ارفع اچھی طرح جانتی تھی کہ ان کا ملک دنیا بھر میں دہشتگردی کے نام سے جانا جاتا ہے۔  ارفع کی انتی سی عمر میں انتی کامیابیاں اک طرف تھی  اگر اس کی  نجی زندگی پر ڈالی جائے تو ان کے دوستوں سے پتہ چلے گا وہ انتہائی بااخلاق اور احساس طعبیت کی مالک تھی ۔۔ ان کے والد امجد کریم رندھاوا کہتے ہیں کہ ان کی بیٹی نے ایک شرارے  کی طرح زندگی گزاری  ہے جس نے پوری دنیا سے پیار اور محبت حاصل کیا اور ہمیں اس کی سوچ اور آئیڈیاز پر فخر کرنا چاہیے ۔ واقعی میں ارفع کے والد کی بات سے اتفاق کرتی ہوں کیونکہ ارفع کریم ہمارے درمیان ہمیشہ فخرِپاکستان بن کر زندہ رہے گی

No comments:

Post a Comment