The Daily Mail Urdu

Tuesday, July 19, 2016

جادوگر اور کاہن کی حقیقت

جادوگر اور کاہن کی حقیقت
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جب اللہ تعالیٰ آسمان پر کسی چیز کا فیصلہ فرماتا ہے تو فرشتے اللہ تعالیٰ کی بات کے خوف سے بازومارتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ کی وہ بات زنجیر کی مانند ہے

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جب اللہ تعالیٰ آسمان پر کسی چیز کا فیصلہ فرماتا ہے تو فرشتے اللہ تعالیٰ کی بات کے خوف سے بازومارتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ کی وہ بات زنجیر کی مانند ہے جس کو صاف پتھر پر کھینچا جائے ۔ جب خوف ان کے دلوں سے دور کیا جاتا ہے تو آپس میں پوچھتے ہیں تمھارے پروردگار نے کیا کہا ہے ؟ فرشتے اس چیز کو جو کہا ہوتا ہے دہراتے ہیں ۔ کہتے ہیں کہ اس نے حق کہا اور وہ بلند قدر اور بلند مرتبہ ہے ۔ اس کو چوری سننے والے سن لیتے ہیں اور چوری سننے والے اس طرح اوپر تلے ہوتے ہیں ۔ سفیان نے اس کی ہیئت بیان کرتے ہوئے اپنے ہاتھ کو ٹیٹرھا کیا اور انگلیوں کے درمیان فرق کیا ۔ شیطان بات سن کر نیچے والے کو بتاتا ہے ۔ دوسرااس سے نیچے والے کو یہاں تک نیچے والا جادوگر یا کا ہن کے کان میں ڈالتا ہے ۔ بعض اوقات سننے سے پہلے ہی اس کو شعلہ پالیتا ہے اور بعض اوقات شعلہ لگنے سے پہلے وہ بات ڈال دیتا ہے ۔ اس کے ساتھ وہ جھوٹ ملاتا ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ فلاں دن اس نے ہمیں اس طرح بات نہیں کہی تھی ۔ اس بات کی وحی سے جو آسمان سے کہی گئی ہوتی ہے تصدیق کی جاتی ہے ۔

No comments:

Post a Comment